اے خدا مجھ کو اپنی محبت میں یوں گرفتار کر لے
میں نہ رہائی پا سکوں کسی بھی عدالت میں
میرے ناداں دل کی خواہش ہے یا رب
کہ دل اللہ کی محبت میں گرفتار رہے
میرے اللہ میں تیرا گنہگار بندہ
جنت کا نہیں تیری محبت کا طلبگار ہوں
مجھے ہر جگہ نظر صرف وہیں آیا
اللہ کی محبت جو دل میں بسائی میں نے
کانوں نے سنا جب تمہارا نام میرے اللہ
سر سجدے میں گیا سبحان ربی الاعلیٰ کہتے ہوئے
پرواہ نہیں اس زمانے کی مجھ کو
میرا اللہ میرے لیے کافی ہے
جب بھی کی دعا میں نے اللہ سے
قبول ہوئی دعا ، دعا سے پہلے
کوئی کام نہیں اس دل کو تمہاری محبت کے سوا
میرے اللہ میرا دل یوں ہی تمہاری محبت کا طلبگار رہے
کی جو محبت میں نے میرے اللہ سے
جوش محبت سے دل دھڑکنے لگا
کہاں یاد ہے اب زمانہ مجھ کو
محبت اللہ کی جو دل میں بستی ہے
روح جسم میں تڑپنے لگی
محبت دیکھ کر اپنے اللہ کی
میرے دل میں طبیب رہتا ہے
میرا اللہ میرے درد کی شفا ہے
لوگوں نے دیا درد جب بھی مجھ کو
میرے اللہ نے میرے دل کو شفا دی
دکھائی اللہ کے سوا کچھ نہیں آتا مجھ کو
جدھر دیکھتا ہوں اس کی ذات نظر آتی ہے
میرے اللہ نے مجھے یوں صبر عطا کیا
کہ توڑ نہ سکا کوئی بھی مجھ کو
اللہ کی ذات کو دوست رکھتا ہوں
زمانے میں نہیں ملا دوست اس جیسا
اندھیرے میں زمانے نے چھوڑ دیا مجھ کو
میرے اللہ نے نہیں چھوڑا کبھی تنہا مجھ کو
اللہ کے ذکر نے کیا میرے دل کو روشن
گناہوں نے کر دیا تھا اندھیرا دل میں
میرے اللہ جب میری موت کا وقت آئے
زبان پہ لفظ اللہ ہو دل میں ذکر اللہ ہو
یہ دنیا مجھ کو گراتی رہی ہر قدم پر
ہر بار میرا اللہ مجھے اٹھاتا رہا
سمندر نے بھی دیا راستہ مجھ کو
جب کہا میں نے میں اللہ کا بندہ ہوں
یا اللہ تیری محبت مجھے ٹوٹنے نہیں دیتے
یہ دنیا توڑتی رہی ہر موڑ پر مجھ کو
جوڑا جو دل کو اللہ نے میرا
کبھی ٹوٹا نہ کسی چوٹ سے پھر
زخم دل میں تھے ہزار لیکن
اللہ نے دی شفا پیار بن کر
مددگار میرا تیرے سوا نہیں کوئی اور
یا اللہ مجھے ہمیشہ اپنی پناہوں میں رکھنا
یہ جو دل میرا اداس رہتا تھا
اللہ نے اس کو زندہ کر دیا
محبت اور پیار نام ہے اللہ کا
نہیں ملی محبت اللہ جیسی
یا اللہ میری دعاؤں کو قبول کرنا
میں تیرا بندہ ہوں گنہگار بہت
گناہوں کے سوا کچھ نہیں میرے پاس
میرے اللہ مجھے بخش دینا اپنی رحمت کے صدقے
آنکھوں میں آنسو ٹوٹا ہوا دل لے کر
چلا ہوں میں میرے اللہ کے گھر میں
میرے اللہ میرے دل کو یوں شفا عطا کر
نام تمہارا جاری رہے ہر وقت اس میں
کون کہتا ہے کہ خدا عطا نہیں کرتا
ایک بار اللہ سے مانگ کر تو دیکھ
ہارنے لگا ہوں اپنی تقدیر سے میں
اے خدا مجھ کو صبر عطا کرنا
اے خدا میری یوں تقدیر لکھدے
گھر تمہارا دیکھو بار بار میں
اے میرے رحیم کریم جبار غفار اللہ
معاف کرنا میری سبھی خطاؤں کو
رکھتا ہوں اس مید اپنے اللہ سے
اس زمانے کا مجھ کو یقین نہیں رہا
نصیب برا بھلا کیسے ہوگا میرا
لکھا ہے قلم سے میرے اللہ نے
اتنی خوبصورت ذات ہے میرے اللہ کی
آنکھیں رونے لگی دل تڑپنے لگا
جو محبت کر لیتے ہیں اللہ سے
وہ لوگ محبت پا لیتے ہیں
اے دعا جا زرا آسمان تک
مجھے جانا ہے مدینے یہ کہنا میرے اللہ سے
اللہ کی رحمت کا کوئی حساب نہیں
اللہ کی محبت جیسی کوئی کتاب نہیں
غم بھلا کیوں آئیں گے پاس میرے
میرے دل میں گھر ہے میرے اللہ کا
ہر سانس پہ چلتا رہے نام تمہارا
میرے اللہ ایسی سانسیں مجھے عطا کرنا
اے اللہ لوگ میرا صبر آزمائیں گے
کبھی مجھ کو ستائیں گے کبھی مجھ کو جلائیں گے
اب تو بس ایک ہی ارمان ہے ہمارا
صبح ہو یا شام ہو زباں پہ نام اللہ ہو
میں جب تھک کر گرنے لگا ہوں
میرے اللہ مجھے سنبھال لینا میں تمہارا ہوں
اللہ کی محبت نے سکھا دیا مجھ کو
نہیں ہے کوئی محبت اس محبت جیسی
اللہ کی محبت نے جینا سکھا دیا مجھ کو
لوگ تو دل لگاتے رہے توڑنے کے لیے
نہیں کرتا میں کسی اور سے فریاد
عطا کرتا ہے اللہ مجھے حد سے زیادہ
اے اللہ میں تمہاری رحمت کا طلبگار ہوں
اور کوئی نظر نہیں آتا مددگار میرے اللہ
دکھ جب بھی دل میں جمع ہو جاتے ہیں
شفا دے دیتا ہے میرا اللہ مجھ کو
شرمندہ ہوں اپنے گناہوں پر میرے اللہ
مجھے معاف کردے اپنی رحمت کے صدقے
میرے اللہ مجھ پہ اپنی رحمت کی نظر رکھنا
یہ دنیا مجھ کو گناہوں میں ڈوبا دے گی
نہیں تمہارے سوا کچھ اور میرا
میرا اللہ ہے میں اللہ کا ہوں
زندگی کی شام آنے والی ہے
اٹھے گا جنازہ میرا ان گلیاں سے
تیری رحمت کی آس لے کر
چل رہا ہوں ان راستوں پر میرے اللہ
ڈر موت کا کیوں میں رکھوں
میرے اللہ کا نام رحیم اور کریم ہے
آنسوں سے بھری ہوئی آنکھیں
میرے اللہ تیری رحمت کی طلبگار ہیں
درد کی اتنی شدت تھی
شفا تھی نام اللہ میں میری
میری زندگی کو اداسیوں سے نکال دے
یا مجھ کو موت دے یا اپنی رحمت کی نظر دے
یہ زندگی ہر قدم پر توڑ رہی مجھ کو
جوڑ رہا ہے میرا اللہ بار مجھ کو
یہ ستارے یا آسمان یہ فلک
یہ سب میرے اللہ کا ہے
صبح ہر روز اٹھتا ہوں تمہاری اس لے کر
میرا اللہ مجھے کبھی ہارنے نہیں دیتا
اللہ کی محبت سے ایسی طاقت پائی میں نے
نہ کوئی ہرا سکا مجھ کو نہ کوئی گرا سکا مجھ کو
اے خدا مجھ کو اپنی محبت عطا کر دے
اور عطا کر مجھ کو عطا سے زیادہ
اللہ کی محبت نے کیا روشن
میرا دل تھا اندھیروں میں ڈوبا ہوا
0 Comments