urdu ki sachi kahaniyanسچی کہانیاں

urdu ki sachi kahaniyan
urdu ki sachi kahaniyan

 عینی ! او عینی ! کہاں گم ہوگئی ہو؟ نانی جان نے اپنی دس سالہ نواہی کو آواز دی۔ آئی نانی جان ! ابھی آئی ۔ عینی کی آواز سنائی دی۔ واہ ماشاء اللہ ! چشم بد دور، بہت پیاری لگ رہی ہو، کس کی شادی میں جارہی ہو؟ اور یہ کیا ہے ؟ نانی جان نے ستائشی نظروں سے دیکھتے ہوئے ایک دم اس کے ماتھے کی طرف اشارہ کیا۔ افوہ نانی جان! آپ بہت بھولنے لگ گئی ہیں۔ بتایا تو تھا چودہ اگست کے سلسلے میں آج ہمارے اسکول میں بہت اہم تقریب ہے میں نے ایک ٹیبلو میں حصہ لینے کے علاوہ تقریر بھی کرنی ہے۔ آپ کو پتا ہے وہ جو آپی کے کالج کی پرنسپل ہیں نا، وہ مہمان خصوصی ہوں گی ۔ کیا نام ہے ان کا ، اس نے ماتھے پر ہاتھ مارتے ہوئے نام یاد کیا اور نانی جان بے ساختہ

ہنس پڑیں۔ ابھی تو مجھے کہ رہی تھیں آپ بہت بھولنے لگ گئی ہیں اور ابھی اپنا حال دیکھو۔ نانی جان نے اسے پاس بٹھایا اور بولیں تم شائد مسر محسن غوری کی بات کر رہی ہو لیکن ! مجھے نیک بخت یہ تو بتاؤ تم نے یہ ماتھے پر کیا لگایا ہے ؟ ہری چوڑیاں پہنی ہوئی ہیں بہت پیاری لگ رہی ہیں، سفید شلوار کے ساتھ ہزا دو پٹہ اور پری نمیض بھی جھنڈے سے مماثلت رکھتی ہے لیکن ماتھے پر یہ نکا سا کیوں لگایا ہے؟“ ہائے اللہ نانی جان ! اسے ٹیکا نہیں بندیا کہتے ہیں، کتنی پیاری لگ رہی ہیں نا؟ نانی جان میری کلاس کی ساری لڑکیوں کو یہ بند یا لگانا بہت پسند ہے، خوشی سے بھر پور لہجے میں عینی نے کہا۔ ”ہاں! اچھی لگتی ہے لیکن ! تمھیں معلوم ہے یہ بند یا کون

 لگاتا ہے؟ ظاہر ہے ڈراموں فلموں میں تو ہندو عورتوں کو ہی = لگاتے دیکھا ہو گا نا ، کیا میں نے تمھاری دادی جان، پھپھو یا کسی اور نے کبھی لگائی ؟ نانی جان کا لہجہ تھوڑا سا سخت ہوا۔ دو نہیں نانی جان ! مجھے تو بس اچھی لگی تو میں نے لگا لی سوری عینی کی آنکھوں میں پانی چمکنے لگا۔ و نہیں ! مجھ سے سوری کی بات نہیں یہ تو اللہ جی سے سوری کی بات ہے۔ ہم تو مسلمان ہیں، ہمارا کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا سونا جاگنا یہاں تک کہ مرنا جینا بھی دوسری اقوام سے قطعاً مختلف ہے۔ بات بند یا کی نہیں بات ذہنی غلامی کی ہے میں اگر اپنے دین سے ہٹ کر کوئی بھی چیز پسند کروں خواہ وہ کتنی ہی بے ضرر کیوں نہ ہو وہ قیامت کے دن رد کر دی جائے گی کیوں کہ قرآن مجید میں سورہ الکافرون میں اللہ رب العزت ہمیں دین یعنی زندگی گزارنے کا مکمل طریقہ میرے لیے میرا دین تمہارے لیے تمہارا دین کا وعدہ لے چکے ہیں۔“

ہائے نانی جان! اس آیت کا یہ مطلب ہے، مجھے تو نہیں پتا تھا۔ عینی ایکدم پریشان ہو گئی۔ ہاں تو یہی تو اعلان بے زاری ہے، جب اتنا اچھا دین اللہ نے دیا تو ہمیں کسی دوسرے دین سے کچھ لینے کی کیا ضرورت ہے، اس بات کو قائد اعظم محمد علی جناح نے سمجھ لیا تو انہوں نے علی الاعلان کہا تھا کہ پاکستان تو اسی دن وجود میں 1 آ گیا تھا جس روز پہلا مسلمان برصغیر میں داخل ہوا تھا کہ دونوں قوموں کے طریقے قطعی مختلف ہیں وہ مرنے والوں کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دیتے ہیں اور ہم خوشبو والے پانی سے نہلا کر دفن کرتے ہیں۔ وہ گائے کو ماں کہتے ہیں ہم اسے ذبح کرتے ہیں اور تکے کباب بریانی بنا کر کھاتے ہیں۔ وہ گائے کے پیشاب کو مقدس سمجھتے ہیں، اسے پینے والی بوتلوں

میں ڈال کر بطور تحفہ میں بھیجتے ہیں . اخ تھو نانی جان نے مند بنایا ہے اللہ ! نانی جان! پھر تو ہمیں ان کے ڈرامے بھی نہیں دیکھنا چاہئیں ، ان کی طرح کے کپڑے بھی نہیں پہننا چاہئیں۔" معینی کی آنکھیں پوری طرح سے کبھی ہوئی تھیں۔ وہ تیر تلوار سے نہیں جیت سکے تو انھوں نے کہا کہ انڈین فلموں اور ڈراموں سے ان کا بیڑہ ڈبو دو۔ ارے ! ہم آزاد ہیں تو یہ مطلب تھوڑا ہی ہے کہ پھر سے ان جیسے ہو جائیں ۔ ہم الحمد للہ! اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں، الگ دین کے پیروکار ہیں۔ ہم کوئی ہر الا بلا کو بھگوان تھوڑا ہی مانتے ہیں ۔ نانی جان نے کہا۔ تو اور کیا نانی جان! میرا پکا وعدہ اب ہر چیز آپ سے پوچھ کر کیا کروں گی ۔ عینی نے بند یا اتار کر پرے پھینکی۔

اری بٹیا! مجھ سے کیا پوچھنا ؟ بتانے کے لیے کلام الہی جو موجود ہے جس پر نازل ہوا اس کا پورا اسوہ موجود ہے جس نے ساڑھے چودہ سو سال پہلے فرما دیا تھ کہ جو شخص جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا، قیامت کے دن انہی میں سے اٹھایا جائے گا۔ عینی کا رنگ فق ہو گیا ، نانی نے سینے سے لگایا۔ ارے ! میرے بچے کو کون سا معلوم تھا اللہ تو ہے ہی غفور الرحیم ۔" عینی ، نانی ہے سینے سے لگی سوچ رہی تھی ، قائد اعظم نے پاکستان بنا کر کتنا اچھا کیا وگرنہ تو صرف بندیا کیا ہاتھ ماتھے تک لے جا کر پر نام بھی کرنا عادت بن چکا ہوتا اور نانی جان سوچ رہی تھیں کہ اب اسکول میں عینی تقریر کرے گی تو لہجہ میں خودی جوش آجائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

Copyright (c) 2019 husband wife love All Right Reseved