Khuwab urdu gazals |
غزل
وہ جو کچھ تیرے پیار میں ہوا
وہ یاد کر کے اب روتا ہوں میں
وہ تیرے ساتھ گزرے لمحے
یاد بن کر ستاتے ہیں تنہایوں میں
سانسیں روکنے لگتی ہیں
تم جب بھی یاد آتے ہو
دل کی دھڑکن روکنے لگتی ہے
کچھ اس طرح ستاتے ھو
نہ نیند آۓ مجھے راتوں میں
صبح تک جگاتے ہو
ان انکھوں میں آنسو بن کر آتے ہو
بہتے جاتے کچھ اس طرح
جیسے سمندر بہتا ہے
میرے خوابوں میں مسکراتے
کچھ اس طرح مجھ کیوں جلاتے ہو
تیری یادوں میں جو درد چھپا ہے
یہ درد جان لے گا میری اے ساجن
تمہاری یاد نہ چھوڑے یہ دل پاگل
نہ چین ملے اس دل کو پاگل
اب پاس میرے چلے آٶ
اس کو کیوں مجھے ستاتا ہے
غزل
یہ مسکراتا ہوا تمہارا چہرہ
مجھے خوابوں میں نظر آتا ہے
تم سے محبت سی ہونے لگی ہے
تم اب پاس میرے چلے آٶ
مجھے اس طرح کیوں ستاتے ہو
تمہارے بن اب گزرا نیں ہوتا اس دل کا
ہر سانس پہ نام تمہارا چلتا ہے
یہ آنکھیں برسنے لگتی ہیں جب یاد تم آتے ہو
اس دل کی دھڑکن روکنے لگتی ہے
کچھ اس طرح ستاتے ہو
اب چلے آٶ کہیں دیر نہ پھر ہو جاۓ
یہ سانسیں چلنا چھوڑ نہ دیں
تم پاس میرے چلےآٶ
0 Comments